Eternity’s Great Gifts: Jesus Christ’s Atonement, Resurrection, Restoration


 اَبَدِیّت کی پُرفضل نعمتیں: مسِیح کا کفّارہ، قیامت، بحالی

ہم یِسُوع مسِیح میں اِطمِینان، توفِیق، اور وراثت پاتے ہیں—جو دائمی حقِیقت اور مُسرت بخش، شادمان اور اَبَدالآباد ہے۔
برسوں پہلے، ہماری صُبح سویرے اِنجِیل کی کلاس بائِبل کی آیات کو حِفظ کرتی تھی۔ ظاہر ہے مَیں مُختصر آیات کی طرف راغب ہُوا۔ اِس میں یُوحنّا 11:‏35—صحیفہ کی سب سے چھوٹی آیت، صرف دو اَلفاظ—”یِسُوع رویا“ پر مُشتمل تھی۔
اب میرے لیے، یِسُوع غم اور خُوشی کے آنسو بہاتا ہے مُعجزانہ سچّائی کی گواہی دیتا ہے: خُدا کا اِلہ زادہ مُجسم ہو کر آیا اور بشریت کے اعتبار سے جانا کہ کیسے ہمیشہ ہمارے ساتھ رہنا اور برکت دینی ہے۔
جب ہم غم یا خُوشی میں پُکارتے ہیں تو یِسُوع مسِیح پُوری طرح سمجھتا ہے۔ وہ اُن لمحات میں موجُود ہو سکتا ہے جب ہمیں اَبَدِیّت کی پُرفضل نعمتوں کی سب سے زیادہ ضرُورت ہوتی ہے—مسِیح کا کفّارہ، قیامت، بحالی۔
مریم اور مرتھا اپنے بھائی لعزر کے لِیے روتی ہیں، جو مر گیا ہے۔ ترس کھا کر، یِسُوع آنسُو بہاتا ہے۔ وہ لعزر کو دوبارہ زِندہ کرتا ہے۔
یِسُوع فسح کے موقع پر یروشلِیم پر نظر کرتا ہے۔ جِس طرح مُرغی اپنے بچّوں کو پروں تلے جمع کرتی ہے اپنے لوگوں کو اُسی طرح جمع کرنے سے قاصر ہونے پر، وہ آنسُو بہاتا ہے۔ آج اُس کا کفّارہ ہمیں اُمِّید دیتا ہے جب ہم اُس بات کے لیے غم زدہ ہوتے ہیں جو ہو سکتی تھی۔
تاکِستان کا مالِک آنسُو بہاتا ہے جب وہ اپنے نوکروں کو پُوچھتا ہے، ”مَیں اپنے تاکِستان کے لِیے اِس سے زیادہ اور کیا کر سکتا تھا؟“
مریم قبر پر بے حال کھڑی ہے۔ یِسُوع شفقّت سے پُوچھتا ہے، ”تُو کیوں روتی ہے؟“ وہ جانتا ہے ”رات کو شاید رونا پڑے، پر صُبح کو خُوشی کی نَوبت آتی ہے۔“ قیامت سب کے لیے طلُوع ہوتی ہے۔
مورمن کی کِتاب کے مُلک میں، جب اِیمان داروں کا لشکر اُس کے لِیے زمین پر سے اُٹھتا ہے، تو یِسُوع کی خُوشی کامِل ہوتی ہے۔ تو وہ آنسُو بہاتا ہے۔
”اور اُس نے ایک ایک کر کے، اُن کے چھوٹے بچّوں کو لِیا، اور اُن کو برکت دی، اور باپ سے اُن کے لیے دُعا مانگی۔
”اور جب وہ یہ کر چُکا تو وہ دوبارہ رویا۔“
یِسُوع مسِیح میں قیامت یہی ہے: وہ ہمارے دِلوں کی حسرتوں اور ہماری جانوں کے سوالوں کے جواب دیتا ہے۔ وہ ہمارے آنسُو پونچھ ڈالتا ہے، خُوشی کے آنسُوؤں کے سِوا۔
جب ہمارے آنسُو بہتے ہیں تو ہم کبھی کبھار مُعذرت کرتے ہیں، شرمندہ ہوتے ہیں۔ لیکن یہ جاننا کہ یِسُوع مسِیح کا زِندگی کے دُکھوں اور خُوشیوں کو سمجھنا ہمیں اپنی ہمت سے بڑھ کر قُوت عطا کر سکتا ہے جب ہم تلخ اور شیرِیں راستوں سے گُزرتے ہیں۔
جنوبی امریکہ میں، باپ روتا ہے۔ اُس کی زِندگی کی چمک، یعنی اُس کی نوجوان بیٹی اِنتقال کر جاتی ہے۔ ”مَیں اُسے دوبارہ دیکھنے کے لیے کُچھ بھی دُوں گا،“ وہ میری بانہوں میں روتا ہے۔ مَیں بھی روتا ہُوں۔
پیوبلا میکسیکو ہَیکل کی تخصِیص پر، خُوشی کے آنسُو ایک پیاری بہن کے چہرے کو تر کر دیتے ہیں۔ اُس کی صُورت سے اِیمان اور قُربانی کی کِرنیں نِکلتی ہیں۔ وہ کہتی ہے ”Todos mis hijos estan aqui en el templo hoy“—”میرے سارے بچّے آج ہَیکل میں ہیں۔“ خُداوند کے گھر میں جمع ہونے والی نسلیں خُوشی اور تشکُر کے آنسُو لے کر آتی ہیں۔
ظالمانہ خانہ جنگی میں خاندان اور پڑوسیوں نے ایک دُوسرے کے ساتھ ناقابلِ بیان باتیں کیں۔ تلخ آنسُو دھیرے دھیرے اُمِّید کا راستا دے رہے ہیں۔ اُس کی آواز کانپ رہی تھی، چھوٹے سے گاؤں کی عَورت کہتی ہے، ”پڑوسی، اپنی قبر میں جانے سے پہلے، مَیں چاہتی ہُوں کہ آپ کو معلُوم ہو جائے کہ اپنے لاپتا اَفراد کو کہاں تلاش کرنا۔“
خُداوند کے گھر میں چمکتی دمکتی دُلھن اور حسِین و جمیل دُلھا مُہربند کِیے جاتے ہیں۔ وہ 70 برس کی ہے، وہ بھی اُسی عُمر کا ہے۔ خُوب صُورت دُلہن، جِس نے اِس دِن کا شِدت سے اِنتظار کِیا۔ وہ شرما کر اپنے عرُوسی لباس کو اِس طرح، پھر اُس طرح جھاڑتی ہے۔ ہم نے خُوشی کے آنسُو بہائے۔ خُدا کے وعدے پُورے ہوتے ہیں۔ اُس کے عہُود برکتوں کا سبب بنتے ہیں۔
کسی بیوہ بہن کے گھر ہوم ٹیچنگ کے دوران میں، نوجوان بوائڈ کے پیکر نے جذباتی سبق سِیکھا۔ اپنے شوہر سے تکرار کے بعد بہن نے اُس دِن جلی کٹی باتیں سُنائیں۔ اُسی دن اچانک حادثہ نے اُس کے شوہر کی جان لے لی۔ ”پچاس برسوں سے،“ بیوہ نے سِسکیاں بھریں، ”مَیں یہ جان کر جہنم میں رہ رہی ہُوں کہ آخِری باتیں جو اُس نے میرے ہونٹوں سے سُنی تھیں وہ جلی کٹی، اور نفرت آمیز تھیں۔“
یِسُوع مسِیح میں قیامت ہمیں پردے کے دونوں طرف اپنے تعلقات کو ٹھیک کرنے، صُلح کرنے، بہتر کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یِسُوع غم کو دُور کر سکتا ہے؛ وہ مُعافی کی توفِیق دے سکتا ہے۔ وہ ہمیں اور دُوسروں کو اُن چِیزوں سے آزاد کر سکتا ہے جو ہم نے کہی ہیں یا ہم سے سرزد ہُوئی ہیں جو با صُورتِ دیگر ہمیں اسِیر کر دیتی ہیں۔
یِسُوع مسِیح میں قیامت ہمیں خُدا کی قبُولِیّت کا احساس دِلاتی ہے۔ یہ دُنیا ہمیں بتاتی ہے کہ ہم بُہت لمبے، بُہت چھوٹے، بُہت چوڑے، بُہت پتلے ہیں—نہ زیادہ ذہین، خُوب صُورت یا رُوحانی ہیں۔ یِسُوع مسِیح میں رُوحانی تبدِیلی کے وسِیلہ سے، ہم کم زور کرنے والی کمال پرستی سے بچ سکتے ہیں۔
اِیسٹر کی خُوشی میں، ہم گاتے ہیں، ”موت پر فتح پائی؛ اِنسان ہے آزاد۔ مسِیح ہُوا فتح یاب۔“ مسِیح کی قیامت ہمیں موت سے، بڑھاپے کی کم زوریوں اور جسمانی خامیوں سے آزاد کرتی ہے۔ یِسُوع مسِیح کا کفّارہ بھی ہمیں رُوحانی طور پر بحال کرتا ہے۔ اُس کے ہر مسام سے خُون اَیسے ٹپکتا تھا، جَیسے خُون روتا ہُوا نِکلے، تاکہ ہمیں گُناہ اور جُدائی سے رہائی دِلائے۔ وہ خُدا اور ایک دُوسرے کے ساتھ، ہمارا کامِل اور پاک ملاپ دوبارہ کراتا ہے۔ ہر اچّھی شَے میں، یِسُوع مسِیح کثرت سے بحال کرتا ہے—نہ صرف وہی جو تھا بلکہ جو بھی ہو سکتا ہے۔
یِسُوع کی زِندگی اور نُور خُدا کی اپنی ساری اُمتّوں کے لِیے محبّت کی گواہی دیتے ہیں۔ کیوں کہ خُدا ہمارا باپ ہر دَور میں اور ہر مُلک میں اپنی ساری اُمتّوں سے پیار کرتا ہے، ہمیں مُختلِف تہذِیبوں اور ثقافتوں میں اُسی میں اِطمِینان اور شادمانی پانے کے لِیے اُس کی محبّت بھری دعوت ملتی ہے۔ جہاں بھی، جب بھی، جو بھی ہم ہیں، ایک ہی خالِق کی اَولاد کی حیثیت سے ہماری اِلہٰی پہچان مُشترک ہے۔ اِسی تناظر میں، اِسلام، یہُودِیّت اور مسِیحیت کے پیروکار باپ ابرہام کے مُشترکہ مذہبی وارِث اور قدیم مِصر میں ہونے والے واقعات کے ذریعے سے عہد کے بندھن میں شرِیک ہیں۔
باپ ابرہام مِصر آیا اور برکت پائی۔
یُوسف، جو مِصر میں غُلامی میں بیچا گیا تھا، جانتا تھا کہ فرعون کا خواب سات برس فراوانی اور اِس کے بعد سات سال قحط کی علامت ہے۔ یُوسف نے اپنے خاندان اور اپنی قَوم کو بچایا۔ یُوسف اُس وقت رو پڑا جب اُس نے خُدا کا وسِیع تر منصُوبہ دیکھا، جہاں سب چِیزیں مِل کر اُن لوگوں کے لِیے بھلائی پَیدا کرتی ہیں جو اپنے عہُود کو پُورا کرتے ہیں۔
مِصر میں فرعون کے گھرانے میں پرورش پانے والے مُوسیٰ نے خُدا کی اُمّت کو اِکٹھا کرنے کی کُنجیاں پائیں اور بعد میں بحال کر دیں۔
یُوسف، مریم، اور ننھے بچّے مسِیح نے مِصر میں پناہ لی، اور نبُّوت کو پُورا کِیا۔ قاہرہ میں، ایک دین دار مُسلمان احترام سے کہتا ہے: ”قُرآن سِکھاتا ہے کہ یُوسف، مریم اور بچّے یِسُوع کو میرے مُلک میں حِفاظت اور پناہ گاہ ملی۔ میرے مُلک میں، یِسُوع نے چھوٹے بچّہ کے طور پر ہمارا کھانا کھایا، اپنے پہلے قدم اُٹھائے، اپنے پہلے اَلفاظ بولے۔ یہاں میرے مُلک میں، ہمارا اِیمان ہے کہ درخت اُسے اور اُس کے خاندان کو پھل دینے کے لِیے نِیچے جُھکے تھے۔ میرے مُلک میں اُس کی موجُودگی نے ہمارے لوگوں اور زمِین کو برکت دی۔
خُدا کا اَخلاقی اور فانی خود مختاری کا منصُوبہ ہمیں اپنے تجربہ سے سِیکھنے کی توفِیق عطا کرتا ہے۔ ہماری زِندگی کے بڑے بڑے سبق اُن چِیزوں سے آتے ہیں جِن کا ہم کبھی اِنتخاب نہیں کریں گے۔ محبّت کی خاطِر، یِسُوع مسِیح سب چِیزوں سے نِیچے اُترا اور عالمِ بالا پر چڑھ گیا۔ وہ تخلِیق اور راحت، کسی اَجر کے بغَیر مہربانی، اِیمان کے وسِیلہ سے تَوبہ اور مُعافی کے لیے ہماری اِلہٰی صلاحِیتوں پر خُوش ہوتا ہے۔ اور وہ ہمارے اِنسانی مُصائب، مُظالم، نااِنصافی کے دُکھ میں آنسُو بہاتا ہے—اَفلاق اور آسمان کا خُدا بھی اُن کے ساتھ—جِس کا سبب اکثر اِنسانی فیصلے ہوتے ہیں۔
ہر اِیسٹر کا موسمِ بہار رُوحانی تسلسل اور ہم آہنگی کی گواہی دیتا ہے اور دونوں حِصّے یِسُوع مسِیح کے وسِیلہ سے کفّارہ، قیامت اور بحالی کی اِلہٰی مثالیں ہیں۔ یہ مُقدّس اور علامتی ہم آہنگی حادثاتی یا اِتفاق سے نہیں آتی۔ کھجُوروں کا اِتوار، پاک ہفتہ، اور اِیسٹر مسِیح کے کفّارہ کا جشن مناتے ہیں۔ آج کی طرح، ہم ہر 6 اپریل کو کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام کے قیام اور تنظیم کی یاد مناتے ہیں۔ یہ بحالی ہی وجہ ہے کہ ہم ہر اپریل کے پہلے اِتوار کو مجلِسِ عامہ کے لِیے جمع ہوتے ہیں۔
بحالی بھی اُس وقت ہُوئی جب جی اُٹھے یِسُوع مسِیح، مُوسیٰ، اِلیاس اور ایلیّاہ نے اِیسٹر کے اِتوار، 3 اپریل، 1836، کو نئی تخصِیص شُدّہ کرٹ لینڈ ہَیکل میں کہانت کی کُنجیاں اور اِختیار سوںپے۔ اِس نسبت سے اُس دِن یِسُوع مسِیح کی بحال شُدّہ کلِیسیا پر خُدا کا اِختیار اور برکتیں نازِل ہُوئیں تاکہ اُس کی اُمّت کو اِکٹھا کرے، اُس کی اُمّت کو اُس کے پاس جانے کے لِیے تیار کرے، اور خاندانوں کو اَبَدِیّت کے لِیے جوڑ دے۔ اُس دِن اِیسٹر اور فسح دونوں کے موقع پر بحالی ہونے سے نبُّوت پُوری ہو گئی۔
کرٹ لینڈ ہَیکل سمیت، مَیں نے حال ہی میں اوہائیو میں کئی مُقدّس مقامات کا دَورہ کِیا جہاں نبی جوزف اور دُوسروں نے خُدا ہمارے باپ اور اُس کے بیٹے، یِسُوع مسِیح کو رویا میں دیکھا تھا۔ نبی جوزف نے دیکھا کہ آسمان کَیسا ہے۔ آسمان پر، آسمانی باپ، یِسُوع مسِیح کے وسِیلہ سے، ”اپنے ہاتھوں کی ساری دست کاری کو نجات دیتا ہے“ جلال کی بادِشاہی میں۔ فقط اُن لوگوں کے سِوا جو جان بُوجھ کر ”بیٹے کا اِنکار کرتے ہیں حالاں کہ باپ نے اُس کو بھیجا ہے۔“
جب اُس کی فانی خِدمت شرُوع ہُوئی، تو یِسُوع نے اِعلان کِیا کہ اُس کا اِرادہ ہے کہ ہم سب کو ہر وہ چِیز عطا کرے جِس کو پانے کے لِیے ہم تیار ہیں—ہر وقت، ہر جگہ، ہر حالت میں۔ 40 دِن روزہ رکھنے کے بعد، یِسُوع عِبادت خانہ میں گیا اور پڑھنے کو کھڑا ہُوا، ”خُداوند کا رُوح مُجھ پر ہے، اِس لِیے کہ اُس نے مُجھے غرِیبوں کو خُوش خبری دینے کے لِئے مَسح کِیا؛ اُس نے مُجھے بھیجا ہے کہ شکستہ دِلوں کو شِفا بخشوں، قیدیوں کو رِہائی، اور اندھوں کو بِینائی پانے کی خبر سُناوُں، کُچلے ہُوؤں کو آزاد کرُوں۔“
غریب، شکستہ دِل، اسِیر، اندھا، زخمی—ہم میں سے ہر ایک ہے۔
یسعیاہ کا صحِیفہ اُمِّید، نجات، یقین دہانی کے ممسُوح کے وعدہ کو بیان کرتا ہے: ”صِیُّون کے غم زدوں کے لِیے یہ مُقرّر کر دُوں کہ، … اُن کو راکھ کے بدلے سِہرا، اور ماتم کی جگہ خُوشی کا روغن، اُداسی کے بدلے سِتایش کا خِلعت بخشُوں۔“
یُوں، ہم پُکارتے ہیں، ”مَیں خُداوند سے بُہت شادمان ہُوں گا، میری جان میرے خُدا میں مسرُور ہو گی؛ کیوں کہ اُس نے مُجھے نجات کے کپڑے پہنائے، اُس نے راست بازی کے خِلعت سے مُجھے مُلبّس کِیا۔“
ہر اِیسٹر کے موسم میں، ہم کُلی علامتی طور پر، یِسُوع مسِیح کے وسِیلہ سے اَبَدِیّت کی پُرفضل نعمتوں کی یاد مناتے ہیں: یعنی اُس کے کفّارہ؛ اُس کی (اور ہم سے کِیا ہُوا وعدہ) حقِیقی قیامت؛ خُدا کی ساری اُمّتوں کو برکت دینے کے لِیے کہانت کی کُنجیوں اور اِختیار کے ساتھ اُس کی آخِری ایّام کی کلِیسیا کی بحالی۔ ہم نجات کے کپڑوں اور راست بازی کے چوغے میں شادمان ہوتے ہیں۔ ہم نعرہ لگاتے ہیں کہ، ”خُدا اور برّہ کی ہوشعنا ہو!“
”پَس خُدا نے دُنیا سے اَیسی محبّت رکھّی کہ اُس نے اپنا اِکلَوتا بَیٹا بخش دِیا تاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زِندگی پائے۔“
کاش ہم سب یِسُوع مسِیح میں کفّارہ، قیامت، بحالی—اِطمِینان، توفِیق، اور وراثت پائیں—جو دائمی سچّا اور مُسرت بخش، شادمان اور اَبَدالآباد ہے، مَیں اُسی کے مُقدّس نام، یِسُوع مسِیح سے دُعا کرتا ہُوں، آمین۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے