اِیمان کے اَرکان 

۱۔ہم خُدا،اَبدی باپ پر،اوراُس کے بیٹے یسُوع مسِیح پر،اور رُوح القُدس پر اِیمان لاتے ہیں۔

۲۔ ہم اِیمان لاتے ہیں کہ اِنسان اپنے گُناہوں کے سزاوار ہوں گے،اور آدم کی خطا کے نہیں۔

۳۔ہم اِیمان لاتے ہیں کہ اِنجیل کے قوانین اور رسُوم کی فرمانبرداری سے،کُل بنی نوع اِنسان مسِیح کے کفارہ کے وسیلے سے نجات پائیں گے۔

۴۔ہم اِیمان لاتے ہیں کہ اِنجیل کے مُقدّم اصُول اور رسُوم یہ ہیں پہلا،خُداوند یسُوع مسِیح پراِیمان؛ دُوسرا،توبہ؛ تیسرا،گُناہوں کی مُعافی کے لیے غوطے کا بپتسمہ؛ چوتھا، رُوح القُدس کی نعمت کے لیے ہاتھوں کا رکھا جانا۔

۵۔ہم اِیمان لاتے ہیں کہ ہر اِنسان کو خُدا کی طرف سے اِنجیل کی مُنادی اور اُس کی رسُوم اَدا کرنے کے لیے بُلایا گیا ہے،نبُوّت کے وسِیلے سے اور اُن کے ہاتھوں کے رکھے جانے سے جو صاحب ِاِختیار ہیں۔

۶۔ہم اِیمان لاتے ہیں ہُو بَہُو اَیسی تنظیم پر جو اِبتدائی کلیسیا میں موجُود تھی،یعنی کہ،رسُول، نبّی،چرواہے،اُستاد،مُبشر،علیٰ ہذا القیاس۔

۷۔ہم اِیمان لاتے ہیں،زبانوں کی نعمت،،نبُوّت، مُکاشفہ،رویائیں،شِفا،زبانوں کے ترجمے پر،علیٰ ہذا القیاس۔

۸۔ہم اِیمان لاتے ہیں کہ بائبل خُدا کا کلام ہے بشرطِ کہ اُس کا ترجمہ درُست ہُوا ہو؛ اور ہم یہ اِیمان بھی لاتے ہیں کہ مورمن کی کِتاب خُدا کا کلام ہے۔

۹۔۔ہم اِیمان لاتے ہیں ہر اُس بات پر جو خُدا نے آشکارا کی ہے،ہر اُس بات پر جو وہ اَب آشکارا کرتا ہے،اور ہم اِیمان لاتے ہیں کہ وہ ہنُوز خُدا کی بادشاہی کے مُتعلّق کئی عظیم اُلشان اور اَہم باتیں آشکارا کرے گا۔

۱۰۔ہم اِسرائیل کے حرف بَہ حرف اِکٹھے ہونے پر اور دَس قبیلوں کی بحالی پراِیمان لاتے ہیں؛ کہ صِیُون (نیا یرُوشلیم)برِاَعظم اَمریکہ میں قائم ہو گا،کہ مسِیح آپ زمین پر سلطنت کرے گا؛ اور کہ زمین کی تجدید ہوگی اور اپنا فِردوسی جلال پائے گی۔

۱۱۔ہم اپنے ضمیر کے تقاضوں کے مُطابق قَادرِ مُطلق خُدا کی عِبادت کرنے کے حق کا مُطالبا کرتے ہیں، اور سارے لوگوں کے اِسی حق کو مانتے ہیں،

اُنھیں جَیسے،جہاں اور جِس کی وہ چاہیں عِبادت کرنے دِیا جائے۔

۱۲۔ہم بادشاہوں،صدُورں،حُکمرانوں،اور حاکموں کے اطاعت گُزار ہونے،قانُون کو ماننے،قانُون کا اَحترام کرنے،اور قانُون کے ساتھ تعاوُن کرنے پر اِیمان لاتے ہیں۔

۱۳۔ہم دیانتدار،سچّے،پاک دامن،خیر اَندیش،نیکوکارہونے،اور تمام لوگوں کے ساتھ نیکی کرنے پر اِیمان لاتے ہیں؛درحقیقت ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم پَو لُس کی ہدایت کی تقلید کرتے ہیں۔ہم سب باتوں پر اِیمان لاتے ہیں،ہم سب باتوں کی اُمید کرتے ہیں،ہم نے بہت سی باتیں برداشت کی ہیں، اور اُمید کرتے ہیں کہ سب باتیں برداشت کرنے کے قابِل ہوں۔اگر کوئی بات پاکیزہ،پسندِیدہ،یا دِل کش یا قابلِ آفریں ہو تو،ہم اَیسی باتوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔

جوزف سمِتھ۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے